Monday 30 September 2013
Saturday 14 September 2013
تاریخ پہ تاریخ ۔۔ تاریخ پہ تاریخ
(اعلان ہوا)
بی بی خورشیداں حاضر ہوں
کیا مسئلہ ہے؟
زیادتی کا مسئلہ ہے جج صاحب
بندہ ایک تھا؟
پانچ تھے جج صاحب
(پھر اعلان ہوا)
بی بی خورشیداں حاضر ہوں
صرف زیادتی ہے؟
صاحب مار پیٹ بھی ہے
کتنے دن تک؟
صاحب تین دن زیادتی کی گئی
(پھر اعلان ہوا)
بی بی خورشیداں حاضر ہوں
اوہ بابا کدھر ہے بی بی
تاریخ آج کی ہی ہے ناں
(اعلان کرنے والا اندر آتا ہے)
صاحب بی بی نہیں آئی
کیوں؟ اس کا نمبر تو آگیا ہے
۔۔۔۔۔
جج صاحب نمبر تو آگیا
لیکن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔
۔۔
بی بی کے مرنے کے آٹھ سال بعد
Thursday 12 September 2013
بریکنگ ۔۔۔ نیوز
آپ کو ایک اہم خبر دیں کہ لاہور میں نامعلوم افراد پانچ سالہ بچی کیساتھ زیادتی کرکے اسے گنگا رام اسپتال کے باہر پھینک کے فرار ہوگئے ہیں
مجھے یہ خبر پڑھتے ہوئے
اپنی پانچ سالہ کزن یاد آتی رہی
اس بچی کی جگہ
میرا بچہ ہوتی
میرے ماموں
یوں ہی دیوار کے سہارے ٹکے آسمان تک رہے ہوتے
میری ممانی
یوں ہی غش کھا کہ زمین پہ گری ہوتیں
اور میں باقی کزنز کے ہمراہ کبھی اس تھانے تو کبھی اس تھانے
خیر
بریکنگ ختم ہوئی
اس حوالے سے آپ کو آگاہ کرتے رہے ہیں
دیکھتے رہیئے جیو نیوز
Thursday 5 September 2013
وطن کی مٹی، گواہ رہنا
ابا جی آج کون سا دن ہے
بیٹے چھہ ستمبر ہے، یوم دفاع
کیا ہوا تھا اس دن؟
بیٹے بھارت نے رات اندھیرے میں حملہ کیا تھا
او فوج تو فوج، پورا لاہور کھڑا ہوگیا تھاتیرے دادے کے ساتھ ڈنڈا لے کہ تو نکل پڑا تھا
لڑنے، بی آر بی پہ
تو ابا مجھے بی آر بی لے جائیں
اس ٹوٹی پھوٹی قبر پہ کیوں لے آئےادھر تو جالے کتنے لگے ہیںکچرا بھی
ٹوٹی سگریٹ بھی
او بیٹا
یہ گندی جگہ نہیں
مزار ہے
پینسٹھ کے ہیرو کا
چھمب جوڑیاں کے ہیرو کا
میجر سرور شہید کا
Wednesday 4 September 2013
کراچی کہانی
مجھے آج مت مارو
گھر جانے دو
میری بیوی نے میری قلیل تنخواہ سے پیسے بچا کر افطار بنائی ہو گی
مجھے آج مت مارو
گھر جانے دو
میری ماں دروازے پہ کھڑی
میری راہ دیکھتی ہوگی
مجھے آج مت مارو
گھر جانے دو
میرا بیٹا
ابھی چھوٹا ہے ناں
روزہ رکھ تو نہیں سکتا ناں
لیکن میرے بغیر افطار کرتا
بھی تو نہیں ناں
مجھے آج مت مارو
گھر جانے دو
یہ پلاسٹک کی گڑیا دیکھتے ہو؟
میری بیٹی اس کی منتظر ہے
کہ اس گڑیا کی اسے مہندی رچانی ہے
....
.......
یہ اردو بولتی گڑیا
پٹھانوں میں بیاہنی ہے
Monday 2 September 2013
گند
چلیں دعوت کو دیر ہورہی ہے
ارے کیا خاک چلیں
پھر نیپی خراب کردی
ابھی صاف کی تھی، پھر؟
اب کھڑی کیوں ہو بلاو ماسی کو، صاف کرواو
عذاب ہے عذاب
الگ سے
دلیہ بناو، منہ کر کے کھلاو، رال صاف کرو، گود میں اٹھاو، ٹوائلٹ لے جاو، دھلواو
یہ سب
کم ہے جو یہ نیپی کا عذاب سر آگیا ہے
بیٹا بہو کہتے جارہے تھے
۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فالج
زدہ ماں چپ چاپ سن رہی تھی
ذہن کے
کسی غیر فالج زدہ حصہ میں سوچتے ہوئے
کہ دلیہ
بنانے سے لیکر رال صاف کرنا، اتنا بھی کٹھن نہیں
۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔
۔۔۔
وہ
کرچکی ہے شاید
Subscribe to:
Posts (Atom)