شور اٹھا
لڑکے والے آگئے
لڑکیاں پھول کا تھال لیکر استقبالیہ پہنچیں،
آنٹیاں بھی ساتھ تھیں ۔۔۔
ایک نے کہا
پروین کی بھاوج کو دیکھو ذرا، انڈیا سے بنارسی
ساڑھی منگوا کہ اتنا اترا رہی ہے
اتنے
میں آواز آئی ۔۔ ارے وہ گانا چلا دو ڈھولک کے دیوانے ۔۔
ادھر لڑکی کا چھوٹا بھائی اپنے دوست سے کہہ رہا
تھا، دیکھ بالکل گجنی والا اسٹائل ہے ناں؟
سامنے لڑکے والی لڑکیاں، ہاتھوں میں ؛آگ؛ کی تھالیاں
تھامیں ؛ساجن جی گھر آئے؛ گاتی آرہی تھیں
پیچھے دو انکل
بحث کر رہے تھے، ؛وہ چینل دیکھا؟ بھارتی گانے چلاتا ہے کمبخت
Shameful truth...
ReplyDeleteindeed
DeleteAfreen Faisal Bhai; buhat sadgi sey Muashray ki Haqeeqat bayan kardi..
ReplyDeletemasla yeh he k, muashra k hi afraad tamam shobon se munsalik hote hen, ab agae hum zaati hesiat men hi aese honge, to phir aage chal k dafatir ki policies bhi to aesi hi banaenge
Delete