Sunday 23 June 2013

دوست

پہلی بار دیکھا
پہچان نہیں سکا
ذہن پہ پڑے جالوں کو صاف کیا
کھوپڑی کو اچھی طرح چھانا پھٹکا
پھر یاد آیا
یونیورسٹی میں میری سینیئر تھی
پہلی ملاقات رکھی
کچھ میں نے اپنی سنائی
کچھ اس نے اپنی
پھر کہنے لگی، ہم ایک دوسرے کو سمجھا رہے ہیں
سب کچھ تو ٹھیک تھا
پتہ نہیں اچانک کیا ہوگیا
اس نے بات کرنا چھوڑ دی
ارے نہیں بات تو اب بھی ہوتی ہے
لیکن سلام دعا بھی کوئی بات ہوتی ہے؟
اُس دن ہم ایک دوسرے کو سمجھا رہے تھے
۔۔۔۔۔۔۔

آج شاید
۔۔۔۔۔۔ ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنے کی ضرورت ہے

No comments:

Post a Comment