پہلی بار دیکھا
پہچان نہیں سکا
ذہن پہ پڑے جالوں کو صاف کیا
کھوپڑی کو اچھی طرح چھانا پھٹکا
پھر یاد آیا
یونیورسٹی میں میری سینیئر تھی
پہلی ملاقات رکھی
کچھ میں نے اپنی سنائی
کچھ اس نے اپنی
پھر کہنے لگی، ہم ایک دوسرے کو سمجھا رہے ہیں
سب کچھ تو ٹھیک تھا
پتہ نہیں اچانک کیا ہوگیا
اس نے بات کرنا چھوڑ دی
ارے نہیں بات تو اب بھی ہوتی ہے
لیکن سلام دعا بھی کوئی بات ہوتی ہے؟
اُس دن ہم ایک دوسرے کو سمجھا رہے تھے
۔۔۔۔۔۔۔
آج شاید
۔۔۔۔۔۔ ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنے کی ضرورت ہے
No comments:
Post a Comment