اس کی للچائی نظریں مجھے دیکھ رہی تھیں
گز بھر لٹکی لمبی زبان سے شہوت کی رال ٹپک رہی
تھی
نتھنوں سے پھن پھن تنفس کی پھنکار نکل رہی تھی۔
ایک اور سامنے آگیا
اتنا ہی خونخوار
آنکھوں میں وہ ہی حرص۔
نوکیلے دانت میرے وجود کو چیرنے کے لیئے تیار۔
دونوں مجھے اپنے اپنے طریقے سے استعمال کرنا
چاہتے تھے۔
پہلا میرے وجود کو رگڑ کر اپنے مطابق بنانا
چاہتا تھا
دوسرا چاہتا تھا کہ میرے سراپہ کو کچل کر اپنا
مطلب پورا کرے
ہاں
دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکن کہہ رہے تھے
بریکنگ ہمارے مطلب کی چلائیں، ورنہ
apne kia kia??
ReplyDeleteareeb
its not my decision to air the breaking, just wrote what we go through .. daily
ReplyDeleteIt means that MEDIA make us see what it wants ...........
ReplyDeleteThe only free media is Social or Online.(except TROLLS)
But biased reporting can't be ruled out here also!
i dnt think u ve read the thing carefully :)
Delete